Monday 9 January 2012

روزہ خوروں کا اُخروی انجام

اکیسواں پیغام
روزہ خوروں کا اُخروی انجام 
محترم حضرات! ہم سب اس بات سے بخوبی واقف ہیں کہ رمضان کے روزے امت محمدیہ پر فرض کئے گئے ہیں اور اسلام کے پانچ ارکان میں سے ایک ہے، رمضان کا مہینہ جب جب سایہ فگن ہوتا ہے تو ہم میں سے کچھ لوگ رمضان کے تقدس و عظمت کا مذاق اڑاتے ہیں، صحت و طاقت کے باوجود روزے نہ رکھ کر اس مہینے کی حرمت پامال کرتے ہیں، کچھ ایسے ہیں جو روزہ کی فرضیت کے منکربھی ہیں، ایسے لوگ دائرہ اسلام سے خارج ہیں، کچھ ایسے ہیں جو سستی و کاہلی میں رمضان کے روزے نہیں رکھتے تو ایسے لوگوں کو چاہئے کہ وہ اللہ کے شدید عذاب کا انتظار کریں۔
میرے بھائیو! آپ دیکھتے ہونگے کہ کچھ نام کے مسلمان صحتمند ہونے کے باوجودسڑکوں،ہوٹلوں، اور آفسوں میں دھڑلے سے کھاتے پیتے اور سگریٹ نوشی کا ارتکاب کرتے ہیں، ایسے لوگوں کے سلسلے میں رسول ﷺ فرماتے ہیں: میری ساری امت معاف کردی جائے گی سوائے کھلم کھلا (ڈھٹائی کے ساتھ) گناہ کرنے والے۔(بخاری،مسلم)
لوگو! اللہ سے ڈرو جس پر کوئی چیز مخفی نہیں، بھوک و پیاس کی یہ مشقت جو آپ اللہ کی رضا کے لئے برداشت کررہے ہیں، اس پر بے پناہ اجرو ثواب ہے، جو لوگ ان اجر و ثواب سے بیگانہ ہوکر روزہ نہیں رکھتے ایسے لوگوں کے لئے اللہ کے نبیﷺ کی یہ حدیث مبارک کافی ہوگی : ابو امامہؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا: خواب میں میرے پاس دو شخص آئے اور میرے بازو پکڑکے ایک خوفناک پہاڑ کے پاس لے گئے، اور دونوں نے کہا: چڑھو، میں نے کہا:نہیں چڑھ سکتا پھر ان لوگوں نے کہا ہم آپ ﷺکی مدد کرتے ہیں،چنانچہ میں چڑھا اور جب پہاڑکی سیاہی میں پہونچا تو شدید چیخیں سنائی دیں، میں نے پوچھا یہ آوازیں کیسی ہیں؟ انہوں نے کہا: جہنمیوں کی ، پھر میں اور اوپر گیاایک جماعت دیکھی جن کے پاؤں اوپر کرکے لٹکائے گئے تھے،انکے جبڑے پھٹے تھے اور خون رس رہا تھا ، میں نے پوچھایہ کون ہیں؟بتایا گیا کہ یہ روزہ خور ہیں(صحیح الترغیب للألبانی ۹۴۹۲؍۱)
جس طرح قصائی جانور کو کھونٹی پر الٹا لٹکاتا ہے،اسی طرح بلا عذر روزہ توڑ دینے والوں اور سرے سے روزہ نہ رکھنے والوں کو لٹکایاجائے گا، ان کے گلپھڑے اور جبڑے پھاڑ دئے جائیں گے، اور جب تک اللہ چاہے گا اس سخت عذاب سے دوچار رکھے گا۔ امام ذہبی رحمہ اللہ لکھتے ہیں: جس نے بغیر عذر کے رمضان کا روزہ چھوڑدیا تو وہ زانی سے بد تر ہے بلکہ اسکے اسلام میں شک ہے اور اس کے زندیق ہونے کا گمان کیا جا سکتا ہے۔( حلیۃ العلماء:۱۹۸؍۱)
اللہ سے دعا ہے کہ ہمارے دلوں کو ہر طرح کے فساد سے محفوظ رکھے اور روزہ خوروں کے درد ناک عذاب سے بچائے(آمین)

1 comment: