Thursday 19 January 2012

تاکہ تم پرہیزگار بن جاؤ

دوسرا پیغام
                             
تاکہ تم پرہیزگار بن جاؤ
محترم اسلامی بھائیو! رمضان کا مبارک مہینہ شروع ہوچکا ہے، یہ مہینہ ہمیں بہت سارے دروس دیتا ہے، ان میں سب سے بڑا درس تقویٰ و پرہیز گاری کا درس ہے، تقویٰ مومن کا بہترین لباس ہے اس کا بہترین توشہ ہے، مصیبت کے وقت اس کا بہترین ساتھی ہے، اس کے صبر و سکون کی جگہ ہے اور سب سے بڑھ کر اللہ کی وصیت ہے تمام بنی آدم کے لئے۔
تقویٰ کی حقیقت یہ ہے کہ آپ کوئی بھی کام کریں جس سے اللہ کی اطاعت ثابت ہو اور آپ اس کام پر اللہ سے ثواب کی امید رکھیں، نیز اللہ کے عقاب کے خوف سے ہر اس کام کو چھوڑ دیں جس سے اللہ نا خوش ہوتا ہے۔
روزہ دارو! بندے کا تقوی اس وقت مکمل ہوجاتا ہے جب وہ جان لے کہ ہمیں کن چیزوں سے بچنا چاہئے اور وہ پھر اس پر عمل پیرا ہوجائے، چنانچہ یہ مہینہ ہمیں تقوی سیکھنے اور متقی بننے کی ترغیب بھی دیتا ہے، اس لئے کہ تقویٰ ہی ہمارے روزوں کی حکمت ہے اور قرآن عظیم اس مہینہ کو تقوی کے نام سے موسوم کرکے اعلان کررہا ہے: ’’اے مومنو! تم پر روزے فرض کردیئے گئے ہیں جیسا کہ تم سے پہلی امتوں پر فرض کیا گیا تھا، تاکہ تم متقی و پرہیز گار بن جاؤ‘‘ (البقرہ:۱۸۳)۔
شیخ عبدالرحمن سعدی رحمہ اللہ اس آیت کی تفسیر میں لکھتے ہیں: روزہ تقوی کے بڑے اسباب میں سے ہے،اس لئے کہ بندہ روزے کی حالت میں اللہ کا حکم بجالاتا ہے، منکرات سے بچتا ہے، وہ ان تمام چیزوں کو چھوڑ دیتا ہے جس کی طرف انسانی طبیعت فطری میلان رکھتی ہے، جیسے کھانا،پینا، جماع وغیرہ، آخرکیوں؟ اس لئے کہ بندہ اللہ کی قربت کی چاہ اور اس سے ثواب کی امید رکھتا ہے اوریہی تقوی کہلاتا ہے۔
روزہ دار اس ماہ مبارک میں اپنے نفس کی تربیت چاہتاہے،اسے اللہ کی نگرانی کا ہمہ وقت خیال رہتا ہے اور نفسانی خواہشات کو قربان کردیتا ہے کہ اللہ اسے دیکھ رہا ہے۔
روزہ شیطان کے راستوں کو تنگ کردیتا ہے، اگرچہ وہ انسان کے ساتھ اس طرح لگا رہتا ہے جس طرح رگوں میں خون دوڑتا ہے، اس کے باوجود اس کا زور ٹوٹ جاتا ہے اور روزہ دار سے گناہوں کا ارتکاب کم ہوجاتاہے۔
روزہ دار بندہ اللہ کی اطاعت میں منہمک ہوجاتاہے، اللہ کی فرمانبرداری اس کا نصب العین بن جاتا ہے اور یہ جذبۂ اطاعت انسان کو پرہیز گار بناتی ہے، روزے کی حالت میں مالدار شخص کو جب بھوک کا درد ستائے تو اس پر واجب ہے کہ فقیروں اور ضرورت مندوں کو یاد کرے، ان کی خبر گیری کرے جن کے پاس کچھ نہیں ہوتا، یہ بھی تقوی کی صفت ہے۔اللہ تعالیٰ ہم سب کو معصیت سے بچائے اور پرہیزگار و متقی بنائے۔ آمین

No comments:

Post a Comment