Sunday 1 January 2012

رمضان کے انعامات

پینتیسواں پیغام
رمضان کے انعامات 
محترم حضرات!اللہ رب العزت نے رمضان کے طفیل میں اپنے روزہ دار مخلص بندوں کو ڈھیر سارے انعامات سے نوازنے کا وعدہ کیا ہے جن میں چند کا ذکر کیا جاتا ہے۔
۱۔e مغفرت کا انعام: اللہ تعالیٰ سورہ طہ آیت نمبر ۸۲ میں فرماتا ہے:’’ البتہ میں انہیں بخش دوں گا جنہوں نے توبہ کیا، ایمان اور عمل صالح کے ساتھ ہدایت یاب رہے‘‘۔ حدیث میں آتا ہے:’’ جس نے رمضان کے روزے رکھے اور اس کی راتوں میں قیام کیا ایمان اور ثواب کی امید کے ساتھ، تو اس کے پچھلے گناہ بخش دئے جائیں گے:(بخاری،نسائی) معروف جلیل القدر صحابی ابو درداءؓ سے ان کی مرض الموت میں پوچھا گیا کو ن سی چیز آپ کو پریشان کررہی ہے، انہوں نے کہا: میرے گناہ، پھر پوچھا گیاآپکی خواہش کیا ہے؟ انہوں نے جواب دیا: اپنے پروردگار کی مغفرت۔(حلےۃ الأولیاء:۷۵۲) غور کیجئے جب صحابۂ کرام کو مغفرت کی فکر ستاتی تھی حالانکہ روزہ داروں کے لئے مغفرت کا انعام تیار ہے، لہٰذا اس انعام کو لینے کے لئے اپنے گناہوں کی مغفرت طلب کریں اور ماہ مکرم کا کوئی لمحہ خالی نہ جانے دیں۔
۲۔e شفاعت کا انعام: میدان حشر میں جب لوگ شدید مصیبت سے دوچار ہونگے اس وقت لوگوں کو شفاعت کی فکر لاحق ہوگی اور اخیر میں نبی ﷺ کو شفاعت کے لئے اجازت دی جائے گی اور اہل توحید کے لئے آپ ﷺ شفاعت کریں گے اور اللہ تعالیٰ آپ ﷺ کی شفاعت قبول فرماکر سب کو بخش دے گا،مسلمانوں کے نیک اعمال بھی بروز قیامت سفارشی بن کر آئیں گے جیسے روزہ اور قرآن بندے کے حق میں شفاعت کریں گے اور ان کی شفاعت قبول کرلی جائے گی۔
۳۔eرَیَّان( اسپیشل گیٹ) کا انعام:اللہ کے نبی ﷺ فرماتے ہیں:جنت میں’’ ریان‘‘ نام کا خصوصی گیٹ بنایا گیا ہے، جس میں روزہ داروں کے علاوہ کوئی دوسرا داخل نہ ہو سکے گا، پکارا جائے گا:روزہ داروکہاں ہو، آؤ اور اس دروازے سے داخل ہوجاؤ، ان کے داخل ہونے کے بعد دروازہ بند کردیا جائے گا اور پھر کوئی داخل نہیں ہوسکے گا‘‘(بخاری)
۴۔ eخوشی اور جنت کا انعام: ابو ہریرہؓ کی روایت ہے نبی کریم ﷺنے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کہتا ہے’’ ابن آدم کا عمل اس کے لئے ہے سوائے روزہ کے، اسلئے کہ وہ روزہ میرے لئے رکھتا ہے اور میں ہی اسکا صلہ دوں گا‘‘ نبی ﷺ فرماتے ہیں: روزہ دار کیلئے دو خوشیاں ہیں، ایک جب وہ افطار کرتا ہے تو خوش ہوتا ہے اور دوسرا جب وہ اپنے رب سے ملاقات کرے گا تو اپنے روزوں پر خوشی کا اظہار کرے گا،(بخاری،مسلم) قیامت کے دن اللہ تعالیٰ ان جنتیوں کو لائے گا جنہوں نے دنیا میں بڑی دشواریوں اور آزمائشوں کا سامنا کیا مگر وہ صبر کرتے رہے، اللہ تعالیٰ ایسے بندوں کو جنت میں ایک غوطہ لگوا کر پوچھے گا کیا تمہیں کوئی پریشانی یا تکلیف ہے؟ بندے کہیں گے ،نہیں میرے رب، ہم نے کبھی کوئی پریشانی نہیں دیکھی (مسلم)
۵۔e خوشنود ئ رب کا انعام: اللہ تعالیٰ مومن بندوں کو جنت میں داخل کرنے اور ساری نعمتیں دینے کے بعد ان سے پوچھے گا کیا تم اس سے راضی ہو؟ وہ جواب میں کہیں گے،کیوں نہیں تجھ سے راضی ہوں گے جبکہ تو نے ہمیں وہ عطا کیا ہے جو دوسروں کو نہیں ملا، اللہ تعالیٰ کہے گاکیا ان سب سے افضل چیز تمہیں نہ دے دوں؟ جنتی کہیں گے: اس سے افضل کیا ہو سکتا ہے؟ اللہ تعالیٰ کہے گا، تم پر میری خوشنودی کا انعام ہے اور میں آج کے بعد تم پر کبھی بھی غضبناک نہیں ہوں گا(بخاری،مسلم)
۶۔e دیدار الٰہی کا انعام: اللہ کے نبی ﷺ فرماتے ہیں: جب جنتی جنت میں داخل ہوجائیں گے تو اللہ تعالیٰ ان سے پوچھے گا کہ کیا تم کچھ اور بھی چاہتے ہو؟ وہ جواب دیں گے: میرے رب! تونے ہمارے چہروں کو منور کیا، جنت عطا کی اور جہنم سے نجات دی، اتنے میں حجاب کھل جائے گا اور وہ اپنے رب کا دیدار کریں گے اور اس سے زیادہ محبوب چیز انہیں کہیں نہیں ملی ہوگی۔(مسلم)
دعا ہے کہ اللہ ہم تمام مسلمانوں کی بخشش فرماکر یہ انعامات عطا کردے (آمین)

No comments:

Post a Comment