Thursday 19 January 2012

سحری اور افطار

چھٹا پیغام
                                                               
سحری اور افطار

محترم حضرات! رمضان کی اس بابرکت فضا میں اگر سحری اور افطا ر کا ذکر نہ ہو تو روزے کا لطف بے مزہ ہوجائے گا، آئیے اس کی فضیلت و اہمیت ملاحظہ کرتے ہیں:
سحری کے بارے میں رسول اللہ ﷺ کا ارشاد ہے: سحری کھاؤ اس لئے کہ اس میں برکت ہے (بخاری ، مسلم) اس حدیث میں مسلمانوں کو سحری کھانے کا حکم دیا گیا ہے، تاکہ وہ روزے کے لئے اپنے آپ کو تیار کر سکیں اور اللہ کی برکت کے مستحق ہوں، یاد رہے برکت انسان کو اس وقت حاصل ہوتی ہے جب وہ اللہ اور اس کے رسولﷺ کی اطاعت کرے، دیکھنے میں یہ بات آتی ہے کہ کچھ لوگ سحری کو کوئی حیثیت نہیں دیتے، آدھی رات کو ہی کھا لیتے ہیںیا وہ نیند کے رسیا ہوتے ہیں یا اس کی برکتوں سے ناواقف ہوتے ہیں، یہ سنت کی مخالفت ہے، لہٰذا ہر روزہ دار کو سحری کا اہتمام کرنا چاہئے اور فجر سے کچھ پہلے اٹھ کر سحری کرنی چاہئے، حضرت سہل بن سعدؓ کہتے ہیں کہ اللہ کے نبی ﷺ نے فرمایا: لوگ اس وقت تک بھلائی میں رہیں گے جب تک افطار جلدی اور سحری میں تاخیر کرتے رہیں گے۔ (بخاری، مسلم)، افطار کے جلدی کا مطلب یہ ہے کہ سورج ڈوبے ،آپ افطار کرلیں، سیاہی کے پھیلنے کا انتظار نہ کریں اور سحری فجر (صبح صادق) کے وقت سے پہلے (یعنی رات کے آخری لمحات میں) کرنی چاہئے تاکہ فجر کی نماز جماعت سے ادا کرسکیں۔
سحری مسلمانوں کا شعار ہے اور یہود ونصاریٰ کی مخالفت، جیسا کہ نبیﷺ کا ارشاد ہے: ہمارے اور اہل کتاب کے روزوں میں فرق کرنے والی چیز سحری ہے (مسلم)۔
سحری میں آدمی کچھ بھی کھائے لیکن افطار کے متعلق رسول اللہﷺ کا ارشاد ہے:جب تم میں سے کوئی افطار کرے تو کھجور سے شروع کرے، کھجور دستیاب نہ ہو تو پانی سے افطار کرے، اس لئے کہ وہ پاک شئی ہے۔ (احمد،ترمذی،ابوداؤد)
بعض لوگ افطار میں سنت کی پیروی نہیں کرتے، انہیں دسترخوان پر جو مرغوب غذا نظر آئی، اسی سے شروع کردیا، حالانکہ اب کھجور و چھوہارے کی متعدد اقسام تقریبا دنیا کے سبھی خطہ میں پائی جاتی ہیں، لہٰذا اس کا اہتمام نہ کرنا بھی خلاف سنت ہے، اگر بازار میں دستیاب نہیں یا خریدنے کی طاقت نہیں تو ایسی صورت میں پانی سے افطار کرنا مستحب ہے۔
علامہ ابن قیم رحمہ اللہ کہتے ہیں: روزے کی حالت میں معدہ جب غذا سے خالی ہوتا ہے، تو اس میں پہونچنے والی میٹھی چیز کھجور وغیرہ کلیجہ کو تقویت بخشتی ہے، کلیجہ بہت تیزی سے اس کی مٹھاس کوجذب کرکے جسم کے دوسرے حصوں کو مضبوطی عطا کرتا ہے اورپانی معدے کی حرارت و جلن کو ختم کردیتا ہے۔
سحری سے پہلے دل میں روزے کی نیت کر لینی ضروری ہے، نیز افطار کے وقت خوب دعائیں مانگنی چا ہئے، اور بسم اللہ کے ذریعہ افطار کرنا چاہئے۔
اللہ تعالی ہمیں سنت کے مطابق سحری و افطار کی توفیق بخشے۔(آمین)

No comments:

Post a Comment