Thursday 19 January 2012

روزہ ڈھال ہے

تیسرا پیغام
                                                        
روزہ ڈھال ہے
محترم حضرات! اللہ رب العزت نے اس روزہ کو بہت ساری چیزوں سے نجات کا ذریعہ بنادیا ہے، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے نبیﷺ نے فرمایا: ’’روزہ ڈھال اور آڑ ہے، پس کوئی شخص شہوت نفس کا کام نہ کرے، جاہلوں کی عادت وطریقہ کو نہ اپنائے اور نہ ہی شوروشغب برپا کرے‘‘ (بخاری، مسلم)
دوسری روایت میں اضافہ ہے کہ آپﷺ نے فرمایا: ’’روزہ ڈھال ہے اسی طرح جس طرح تم لڑائی کے وقت ڈھال کا استعمال کرتے ہو‘‘۔
حافظ ابن حجر رحمہ اللہ لکھتے ہیں: ہر وہ چیز جو انسان کے لئے آڑ،ستر یا بچاؤ کا کام کرے وہ ڈھال ہے،محدث ابن العربی رحمہ اللہ لکھتے ہیں:روزہ جہنم کے لئے ڈھال اس لئے ہے کیونکہ انسان اپنے آپ کو نفسانی خواہشات و شہوات سے روکے رکھتا ہے اور جہنم شہوات سے گھیردی گئی ہے تو جو شخص شہوت نفس یا حرام لذتوں سے دنیا میں پرہیز کرے گا، آخرت میں جہنم اس کے لئے آڑ بن جائے گی۔(فتح الباری۴؍۱۰۴)
معلوم ہوا کہ روزہ کی حالت میں انسان کو اپنے نفس پر کنٹرول رکھنا چاہئے، جہالت بھرے کام ، شہوت، لڑائی جھگڑا اور گالی گلوچ سے پرہیز کرنا چاہئے، غیبت، چغلی اور ریاکاری سے بچنا چاہئے، تاکہ ہم سب کے لئے جہنم آڑ بن جائے اور اللہ کے روزہ دار بندے بآسانی جنت میں داخل ہوسکیں۔
حدیث میں روزہ دار کو جن چیزوں سے روکا گیا ہے، اس کا مقصد یہ ہے کہ وہ عداوت ، تعصب اور شہوت نفس کو دعوت نہ دے، لیکن اگر مسئلہ سنگین ہو، آپ حق پر ہوں ، فریق مخالف آپ پر زیادتی کئے جارہا ہو، ایسی صورت میں آپ اس کی باتوں اور لڑائی کا مؤثر جواب دے سکتے ہیں،اس لئے کہ مقصد انصاف اور حق کی سربلندی ہے، مگر یاد رہے گالی گلوچ کا جواب گالی سے نہیں دیں گے اور مندرجہ ذیل حدیث کو یاد رکھیں گے:
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا: مسلمان، مسلمان کا بھائی ہے،اس کے لئے جائزنہیں کہ وہ اپنے بھائی کو رسوا کرے، اسے حقارت کی نگاہ سے دیکھے، اس پر ظلم ڈھائے، تقویٰ تو یہاں ہے، آپ ﷺ نے تین مرتبہ اپنے سینۂ مبارک کی طرف اشارہ کیا، ہر مسلمان کا دوسرے مسلمان پر اس کا خون، اس کا مال اور اس کی عزت وآبرو سے کھلواڑ حرام ہے۔(مسلم)
اخیر میں اللہ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں اپنے روزوں کی حفاظت کی توفیق عطا کرے۔ (آمین)

No comments:

Post a Comment