Saturday 14 January 2012

نگاہوں کو پست رکھنے والا

سولہواں پیغام
                                
نگاہوں کو پست رکھنے والا

محترم حضرات! نظر بازی ، نامحرم خواتین پر تاک جھانک اس وقت کا سب سے بڑا فتنہ بن چکا ہے، بے پردگی اور بے حیائی پورے سماج کو جھلسارہی ہے، انسانیت شرافت سے رشتہ توڑ چکی ہے، ہمارے خاندان اور گھرانے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں، ایسی صورتحال میں یہ روزے ہماری نگاہوں کو وقار و عزت بخشتے ہیں اور ہماری نظروں کی سلامتی کا ضامن بن جاتے ہیں۔
صحیح بخاری میں عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی روایت ہے: وہ کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تھے کہ آپ نے فرمایا: تم میں سے جو شادی کی طاقت رکھے اسے شادی کرلینی چاہئے، اس لئے کہ شادی نگاہوں کو پست کردیتی ہے، شرمگاہوں کی حفاظت کرتی ہے اور جو شادی کی طاقت نہ رکھے اسے روزے رکھنے چاہئے، اس لئے کہ روزہ اس کی شہوتوں کو ختم کردیتا ہے۔
روزہ دارو! اس حدیث میں روزہ کا ایک بہت بڑا فائدہ بتایا گیا کہ وہ ہماری نگاہوں کو بھٹکنے نہیں دیتا اور ہماری شرمگاہوں کی حفاظت کرتا ہے، اللہ کے روزہ دار بندے نگاہ بازی اور اس کے فتنوں سے محفوظ رہتے ہیں، ہمیں معلوم ہونا چاہئے کہ ہماری آنکھیں دل کا آئینہ ہیں اور جب ہمارا کنٹرول ہماری نظروں سے ختم ہوجاتا ہے پھر دل شہوت اور حرام میں مبتلا ہوجاتا ہے آنکھ کے راستے نگاہوں کے زہر آلود تیر جب دل پر پیوست ہوتے ہیں،اگر فوراً ہوش آگیا تو ٹھیک ورنہ وہ تیر اسے عذاب میں مبتلا کردیتا ہے اور پھر اس کا خاتمہ ہوجاتا ہے، نظر اس چنگاری کی مانند ہے جو سوکھی گھاسوں پر پڑتے ہی اسے جلا کر راکھ کردیتی ہے۔
علامہ ابن قیم رحمہ اللہ نے لکھا ہے: نظر بازی، حرام کی طرف لے جانے کا قریب ترین وسیلہ ہے، اس لئے شریعت نے اس کو حرام قرار دیا ہے اور ضرورت پڑنے پر نظر کو جائز بھی قرار دیا ہے، جریر بن عبداللہؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ سے بے اختیار نظرکے بارے میں پوچھا تو آپﷺ نے مجھے حکم دیا میں اپنی نگاہ پھیر لوں(مسلم، کتاب الآداب)، پہلی نظر جو بے اختیار اور غیر ارادی ہوتی ہے وہ معاف ہے لیکن دوسری نظر جو جان بوجھ کر ڈالی گئی ہو حرام ہے اور قابل مواخذہ بھی، لیکن اگر انسان پہلی نظر میں عشق و شہوت میں مبتلا ہوجائے تو اس کا علاج ہے کہ وہ اپنی نگاہیں پھیرے رکھے ، نیچی رکھے اس لئے نظر کی مثال کھیت میں ڈالے گئے اس دانے کی مانند ہے جس کی طرف توجہ نہ کی جائے تو سوکھ کر ختم ہوجاتا ہے، اگر اسے سیراب کیا جائے تو وہ پروان چڑھنے لگتا ہے، تو اسی سیرابی اور توجہ سے دوری برتنا بہترین علاج ہے، اللہ کے نیک بندے اس قسم کے فتنوں کا شکار بہت کم ہوتے ہیں، قرآن فرماتا ہے ’’اے نبی ﷺ آپ مسلمانوں سے کہہ دیجئے کہ وہ اپنی نگاہیں نیچی رکھیں، اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں، یہ ان کے لئے بہترین تزکیہ ہوگا( النور: ۳۰)۔
اے اللہ ہم تجھ سے ہدایت نفوس اور عفت کی بھیک مانگتے ہیں، ہمیں تو عطاکر اور نظر بازی کے فتنے سے محفوظ رکھ۔ (آمین)

No comments:

Post a Comment