Wednesday 18 January 2012

وقت کی قدر کیجئے

د سواں پیغام
                                                 
وقت کی قدر کیجئے
محترم حضرات! جس طرح ہماری عمروں کا وقت سانسوں میں مقرر ہے، اسی طرح ماہ مبارک گنتی کے چند ایام ہیں، یہ وہ قیمتی مہینہ ہے جس کا لمحہ لمحہ اللہ کی اطاعت و اس کے اجر وثواب کے حصول میں صرف ہونا چاہئے، پتہ نہیں یہ وقت آئندہ کسی کو ملے نہ ملے، میرے بھائیو! ہماری زندگی کا ایک ایک لمحہ نہایت بیش قیمت ہے، کوشش کیجئے کہ آپ ہر گھنٹے ایک ایسی اینٹ رکھیں جس سے آپ کی بزرگی وشرافت کی عمارت بلند ہوجائے اور آپ کی قوم آپ کے ذریعہ سعادت مند ہوجائے۔
اللہ تعالیٰ وقت کی اہمیت کے پیش نظر اس کی قسم کھا کے کہتا ہے: قسم ہے چاشت کے وقت کی اور قسم ہے رات کی جب وہ چھا جائے(الضحیٰ۱،۲) دوسری جگہ سورہ عصر میں فرماتا ہے: قسم ہے زمانے کی (یعنی شب وروز کی گردش کی) بیشک انسان گھاٹے اور خسارے میں ہے۔ معلوم ہوا کہ وقت امانت ہے اور قیامت کے دن وقت کے متعلق سوال ہوگا، حدیث میں آتا ہے اللہ کے نبی ﷺ نے فرمایا:قیامت کے دن بندے کے دونوں پاؤں اپنی جگہ سے اس وقت تک نہیں ہٹیں گے جب تک اس سے چار چیزوں کے بارے میں پوچھ نہ لیا جائے:
(
۱) اپنی عمر کن چیزوں میں صرف کی۔ (۲) جوانی کہاں خرچ کی۔ (۳) مال کہاں سے کمایا اور کہاں خرچ کیا۔ (۴)اپنے علم کے مطابق کتنا عمل کیا۔ (ترمذی)
دوسری حدیث میں نبی ﷺ نے فرمایا: دو نعمتیں ایسی ہیں جس میں اکثر لوگ غفلت کا شکار ہیں: صحت اور خالی وقت۔ (بخاری)یقین مانیں ، اگر یہ دونوں چیزیں کسی شخص کے پاس اکٹھی ہوجائیں، تو اس پر سستی اور نافرمانی کا غلبہ ہوجاتا ہے،اسے وقت کی قدر و قیمت کا احساس نہیں ہوتا ، حالانکہ عبداللہ بن عمرؓ کہتے تھے: جب تم شام کرو تو صبح کا انتظار مت کرنا اور جب صبح کرو تو شام کا انتظار مت کرنا،اپنی صحت و تندرستی کو بیماری سے پہلے غنیمت جانو اور اپنی زندگی کو موت سے پہلے۔ (بخاری)
ہماری عبادتوں کا وقت سے بہت گہرا رشتہ ہے اگر ان عبادتوں کو وقت پر ادا نہ کیا جائے تو ہمارے اجر و ثواب ضائع ہوجاتے ہیں،جیسا کہ اللہ کے نبی ﷺ نے فرمایا: سب سے افضل عمل نماز کا وقت پر پڑھنا ہے، اسی طرح آپ نے فرمایا: روزہ رکھو چاند دیکھ کراور عید بھی مناؤ چاند دیکھ کر(بخاری، مسلم)۔
معلوم ہوا کہ سارے نظام کا دارومدار وقت پر ہے اور رمضان کے مقدس مہینے میں ٹی وی دیکھنے یا بہت زیادہ سونے، فالتو اور فضول باتوں سے ہر مسلمان کو بچنا ہوگا۔ ان اوقات کی قدر کرنی ہوگی، جنہوں نے وقت کی قدر نہیں سیکھی وہ دنیا میں رسوا ہوئے اور آخرت میں بھی ہونگے، لہٰذا اللہ کا یہ قول ہمیشہ ذہن نشین رکھیں وہ فرماتا ہے تم سب اپنے پروردگار کی طرف جھک پڑو اور اس کی حکم برداری کئے جاؤ اس سے قبل کہ تمہارے پاس عذاب آجائے اور پھر تمہاری مدد نہ کی جائے، ایسا نہ ہو کہ کوئی شخص کہے، ہائے افسوس!میں نے اللہ کے حق میں کوتاہی کی، بلکہ میں تو مذاق اڑانے والوں میں ہی رہا۔ (الزمر: ۵۴)
اللہ ہم سب کو وقت کی قدر و حفاظت کرنے کی توفیق عطا کرے۔ آمین۔

No comments:

Post a Comment