Saturday 7 January 2012

درود شریف کی فضیلت

تیسواں پیغام
درود شریف کی فضیلت 
محترم حضرات!درود شریف (یعنی نبی ﷺ پر اللہ کی سلامتی بھیجنا)کی ہماری زندگی میں بہت اہمیت ہے، اللہ تعالیٰ چاہتا ہے اور حکم بھی دیتا ہے کہ زمین و آسمان والے محمد ﷺ پر درود و سلام بھیجیں، ارشاد ربانی ہے: بے شک اللہ اور اسکے فرشتے نبی ﷺ پر درود بھیجتے ہیں تو مسلمانو! تم بھی نبی اکرم ﷺ پر درود و سلام بھیجو‘‘(الاحزاب:۵۶) امام بخاری ؒ اپنے استاذ ابوالعالیہ ؒ سے نقل کرتے ہیں: اللہ کے درود سے مراد ہے: اللہ کا فرشتوں کے بیچ نبیﷺ کی ثنا بیان کرنا: اور فرشتوں کے درود سے مراد نبی ﷺ کے لئے دعا کرنا ہے (تفسیر ابن کثیر ۳؍۵۰۶)
نبی آخر الزماں پر درود و سلام کا بھیجنانہایت نفع بخش سودا ہے: نبی اکرم ﷺ کا ارشاد ہے: جس نے مجھ پر ایک بار درود و سلام بھیجا اللہ اس پر دس مرتبہ سلامتی بھیجتا ہے(مسلم)
میرے بھائیو! قیامت کے دن جب نفسی نفسی کا عالم ہوگا تو نبی ﷺ کو اُن امتیوں کے لئے شفاعت کا حکم دیا جائے گا جو آپ ﷺ پر درود و سلام بھیجتے رہتے تھے، آئیے شفاعت نبوی کا حقدار بنئے۔ ارشاد رسول اکرم دیکھئے: جس نے اذان سنی پھر یہ دعا پڑھی: اللّٰہم ربَّ ہٰذہ الدعوۃ التامۃِ والصلاۃ القائمۃ آتِ محمداً الوسیلۃَ وَالفضیلۃ وَابْعَثْہُ مَقاماً محموداً الذی وَعَدتَہُ،تو قیامت کے دن اس کے لئے میری شفاعت حلال ہوگئی۔(بخاری) ترمذی کی روایت ہے جس میں رسول اللہ ﷺ فرماتے ہیں: قیامت کے دن لوگوں میں سب سے زیادہ قریب مجھ سے وہ لوگ ہونگے جو مجھ پر کثرت کے ساتھ درود بھیجتے ہیں:خلیفۂ دوم عمر بن خطابؓ کہتے ہیں: دعائیں اس وقت تک آسمان و زمین کے درمیان معلق رہتی ہیں جب تک نبی اکرم پر درود نہ بھیجا جائے(ابن کثیر ۳؍۵۱۴)
نبی ﷺ پر درود نہ بھیجنے والو! خبر دار! آپ پرجبرئیل امین اور نبی ﷺ کی بد دعا لگ جائے گی، کعب بن عجرہؓ کی روایت ہے کہ اللہ کے نبی ﷺ نے فرمایا: منبر حاضر کرو: منبر لایا گیا، آپ ﷺ تینوں سیڑھیوں پر چڑھتے گئے اور آمین کہتے گئے، جب آپ خطبہ سے فارغ ہوئے تو ہم نے پوچھا کہ آج پہلی بار آپ ﷺ کو منبر پر آمین کہتے ہوئے سنا ہے، تو آپ نے تفصیل بیان کی: میں جب پہلی سیڑھی پر تھا تو جبرئیل آئے اور کہا: وہ شخص اللہ کی رحمت سے دور ہو جو رمضان پائے اور اپنی بخشش نہ کرا سکے تو میں نے کہا آمین، دوسری سیڑھی پر جبرئیل نے کہا وہ بھی اللہ کی رحمت سے دور ہو کہ جب آپ ﷺ کا نام لیا جائے تو سننے والے درود نہ بھیجیں تو میں نے کہا آمین،تیسری سیڑھی پر جبرئیل نے کہا وہ شخص بھی اللہ کی رحمت سے دور ہو جس نے اپنے بوڑھے والدین یا کسی ایک کو پایا اور انکی خدمت کرکے جنت کا مستحق نہ بن سکا، تو میں نے کہا آمین (رواہ ا لحاکم)
کسی مجلس میں اگر نبی ﷺ پر درود نہ بھیجا جائے تو وہ بے برکت ہو کر رہ جاتی ہے، ہم اتنے بھی بخیل نہ ہوجائیں کہ اللہ کے نبی ﷺ کا ذکر آئے اور ہمارے ہونٹ ’’ صلی اللہ علیہ وسلم‘‘ کے لئے نہ ہل سکیں، بد نصیبی ہوگی کہ ہم درود شریف کے اجر و ثواب سے اپنے کو محروم کرلیں جبکہ اللہ کے فرشتے پوری زمین میں چکر لگاتے رہتے ہیں اور امت محمدیہ کا سلام آپﷺ تک پہونچا تے ہیں۔
دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہم سب کو کثرت کے ساتھ اپنے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر درود و سلام بھیجنے کا عادی بنادے۔(آمین)

No comments:

Post a Comment